CaLmInG MeLoDy
11-12-2014, 04:00 PM
الله کی رضا تلاش کی جائے یا پھر ساری زندگی اپنی ہی رضا تلاش کی جائے ؟اپنی رضا تو کبھی حاصل ہی نہیں ہوتی کیوں کہ خودی پر مسرت کی بہار تب آتی ہے جب چاروں طرف ہی بہار ہو ،سب راضی ہوں اور رب راضی ہو، مگر سب تو راضی ہوتے نہیں ،کب تک اپنی خوشیوں کی قربانی دے کر انسان ایک وقت میں کس کس کو خوش رکھے ؟
احسانوں کو فراموش یا انسانوں کو خاموش پا کر انسانوں کا صبر کرنا نا ممکن نہیں ہے تو مشکل تو بہت ہے .یا تو انسان بے خود ہو کر خودی میں مست رہے ، نہ اچھے کا ہوش، نہ برے کی خبر چاروں طرف خود کو خودی میں گھیرے اپنے ہی حال میں مست و بے خود ساتھ سے گزرتے لمحوں ، اور لمس کی کی آہٹ اور احساس بھی سنائی نہ دے، نہ دل میں دکھ و تکلیف کی گدگداہٹ ہو.
بے حس زمانے کی تلخیوں کو بے ہسی سے روندتے ، آگے ہی آگے بڑھتے وقت کو ،اپنے ہاتھوں سے نکلتے دیکھ کر بھی خاموش، اور یاس و آس کا دامن چھوڑتی دل کی مدھم دھڑکن کو خاموش ہوتے محسوس بھی نا کرنا کہ کب یہ دھک دھک تھم کر سناتا اوڑھ لے ، اور گن گن کر گزرتے دن، آنکھوں میں گزری راتیں ،زندگی کی چلتی گاڑی ، آہ سے بھری سانس ،لوگوں سے چوری چوری جھکی نظریں ، سب کے سب یکدم ماند پڑ جایئں ، اور اس طرح ماند کے ماضی کا حصّہ بن جایئں ..
پر کیا یہ وقت کی تپتی دھوپ ، اور یاد ماضی کی چھاؤں یونہی ختم ہو جائے گی ؟بے چینی کسی حس میں تبدیل ہو جائے گی ؟
کیا جواب ہے اس سب کا ،کہ کوئی ایک چلا جائے تو دستور زمانہ تو نہیں بدلے گا ، نا ظالم مظلوم بنیں گے نا ناداں دانا ، نا ان کہی چبھتی باتوں کا اثر ختم ہوگا ، نا جسم کو چیرتی نفرت بھری نگاہ خود میں محبت سمو لے گی ، زندگی یونہی رواں دواں رہے گی، بس رکے گی تو ایک مظلوم کی مسکراہٹ ، سانس ، دھڑکن اور زندگی .
اسلئے مایوسی کفر ہے . خودکشی گناہ ہے. مسلمان کا یہ شیوا نہیں .
http://www.picgifs.com/name-graphics/r/ruby/name-graphics-ruby-307205.gif
احسانوں کو فراموش یا انسانوں کو خاموش پا کر انسانوں کا صبر کرنا نا ممکن نہیں ہے تو مشکل تو بہت ہے .یا تو انسان بے خود ہو کر خودی میں مست رہے ، نہ اچھے کا ہوش، نہ برے کی خبر چاروں طرف خود کو خودی میں گھیرے اپنے ہی حال میں مست و بے خود ساتھ سے گزرتے لمحوں ، اور لمس کی کی آہٹ اور احساس بھی سنائی نہ دے، نہ دل میں دکھ و تکلیف کی گدگداہٹ ہو.
بے حس زمانے کی تلخیوں کو بے ہسی سے روندتے ، آگے ہی آگے بڑھتے وقت کو ،اپنے ہاتھوں سے نکلتے دیکھ کر بھی خاموش، اور یاس و آس کا دامن چھوڑتی دل کی مدھم دھڑکن کو خاموش ہوتے محسوس بھی نا کرنا کہ کب یہ دھک دھک تھم کر سناتا اوڑھ لے ، اور گن گن کر گزرتے دن، آنکھوں میں گزری راتیں ،زندگی کی چلتی گاڑی ، آہ سے بھری سانس ،لوگوں سے چوری چوری جھکی نظریں ، سب کے سب یکدم ماند پڑ جایئں ، اور اس طرح ماند کے ماضی کا حصّہ بن جایئں ..
پر کیا یہ وقت کی تپتی دھوپ ، اور یاد ماضی کی چھاؤں یونہی ختم ہو جائے گی ؟بے چینی کسی حس میں تبدیل ہو جائے گی ؟
کیا جواب ہے اس سب کا ،کہ کوئی ایک چلا جائے تو دستور زمانہ تو نہیں بدلے گا ، نا ظالم مظلوم بنیں گے نا ناداں دانا ، نا ان کہی چبھتی باتوں کا اثر ختم ہوگا ، نا جسم کو چیرتی نفرت بھری نگاہ خود میں محبت سمو لے گی ، زندگی یونہی رواں دواں رہے گی، بس رکے گی تو ایک مظلوم کی مسکراہٹ ، سانس ، دھڑکن اور زندگی .
اسلئے مایوسی کفر ہے . خودکشی گناہ ہے. مسلمان کا یہ شیوا نہیں .
http://www.picgifs.com/name-graphics/r/ruby/name-graphics-ruby-307205.gif