PDA

View Full Version : ٹھہری ہے کہ ٹھہرائیں گے، زنجیر سے دل کو



intelligent086
10-18-2014, 09:44 PM
(http://shairipages.com/category/%D9%85%D9%88%D9%85%D9%86-%D8%AE%D8%A7%D9%86-%D9%85%D9%88%D9%85%D9%86%D8%94/page/4/#) (http://shairipages.com/category/%D9%85%D9%88%D9%85%D9%86-%D8%AE%D8%A7%D9%86-%D9%85%D9%88%D9%85%D9%86%D8%94/page/4/#)


توبہ ہے کہ ہم عشق، بتوں کا نہ کریں گے
وہ کرتے ہیں اب، جو نہ کیا تھا، نہ کریں گے

ٹھہری ہے کہ ٹھہرائیں گے، زنجیر سے دل کو
پر، برہمیِ زلف کا سودا نہ کرِیں گے

اندیشہ مژگاں میں اگر خوں نے کیا جوش
نشتر سے علاجِ دلِ دیوانہ کرِیں گے

گر آرزوئے وصل نے بیمار کیا تو
پرہیز کریں گے، پہ مداوا نہ کریں گے
تشبیہ زبس دیتے ہیں لب ہائے بتاں کو
مر جائیں گے پر منتِ عیسیٰ نہ کریں گے
پھر جائے نہ تا چشمِ صنم آنکھ کے اگے
سیرِ چمن نرگسِ شہلا نہ کریں گے
رکھ لیویں گے پتھر، مگر ان سنگ دلوں کو
چھاتی سے لگانے کی تمنّا نہ کریں گے
گو دار پہ کھینچھیں ہمیں دل دار نصاریٰ
پر آرزوئے زلفِ چلیپا نہ کریں گے
گر حسنِ گلو سوز نے پھر آگ لگائی
کیوں آپ دمِ تیغ سے ٹھنڈا نہ کریں گے
ہے عہد کہ پھر جا نہ کریں کوئے بتاں میں
پھر جائیں اب اس عہد سے ایسا نہ کریں گے
کہتے ہیں یہ ہم چاٹ کے خاک اس میں ہوں گو خاک
پر اب تو زمیں بوس کلیسا نہ کریں گے
جوں قبلہ نما گرچہ تڑپتے ہی کٹے عمر
پر منہ سوئے دیرِ صنم آرا نہ کریں گے
اے حضرتِ مومن، یہ مسلم جو ہے ارشاد
بھولے سے بھی اب ذکر بتوں کا نہ کریں گے
لیکن جو بتوں نے ہی بھلا آپ سے کی بات
پھر آپ ہی فرمائیں کہ کیا کیا نہ کریں گے

Dr Danish
09-18-2015, 10:09 PM
Umda inteKhab
sharing ka shukariya@};-

intelligent086
09-19-2015, 02:16 AM
http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif