PDA

View Full Version : ترقی کا زینہ



ayesha
10-14-2014, 08:38 AM
شام کا وقت تھا.. بارہ سال کا بچہ اپنے گھر میں داخل ھوا.. اس کو بھوک لگ رھی تھی.. وہ اس امید میں تیز تیز چل کر آرھا تھا کہ گھر پہنچ کر کھانا مل جائے گا لیکن کھانا مانگا تو جواب ملا.. ''اس وقت گھر میں کھانے کے لئے کچھ نہیں ھے.....ماں کا جواب سن کر بچے کو بڑا صدمہ ھوا....بچے کا باپ ایک غریب آدمی تھا.. وہ محنت کرکے معمولی کمائی کرتا تھا.. روزانہ کمانا اور روزانہ دکان سے سامان لاکر پیٹ بھرنا ' یہ اس کی زندگی تھی.. تاھم ایسا بھی ھوتا کہ کسی دن کوئی کمائی نہ ھوتی اور باپ خالی ھاتھ گھر وآپس آتا.. یہ ان کے لئے فاقہ کا دن ھوتا تھا....مجھے بھوک لگ رھی ھے اور میرے گھر میں کھانے کو کچھ نہیں ھے..'' وہ چپ ھو کر سوچتا رھا.. اس کے بعد بولا.. ''کیا تمہارے پاس ۲۵ پیسے بھی نہیں ھیں....ماں نے بتایا کہ ۲۵ پیسے اس کے پاس موجود ھیں.. اچھا تو لاوٴ ۲۵ پیسے مجھے دے دو
بچے نے اپنی ماں سے ۲۵ پیسے لے لئے.. اس کے بعد اس نے ایک بالٹی میں پانی بھرا ' دوگلاس لئے ' ۲۵ پیسے کا برف لے کر بالٹی میں ڈالا اور سیدھا سینما ھاوٴس پہنچا.. یہ گرمی کا زمانہ تھا جب کہ ھر آدمی پانی پینے کےلئے بیتاب رھتا ھے.. وھاں اس نے آواز لگا کر "ٹھنڈا پانی" بیچنا شروع کیا.. اس کا پانی تیزی سے بکنے لگا.. کئی لوگوں نے بچہ سمجھ کر زیادہ پیسے دئیے.. آخر میں جب وہ خالی بالٹی میں گلاس ڈال کر گھر پہنچا تو اس کے پاس پندرہ روپے ھوچکے تھے......اب وہ بچہ روزانہ ایسا ھی کرنے لگا.. دن کو وہ اسکول میں محنت سے پڑھتا اور شام کو پانی یا اور کوئی چیز بیچکر کمائی کرتا.. اسی طرح وہ دس سال تک کرتا رھا.. گھر کی ذمہ داری اٹھانے کے ساتھ ساتھ اپنی تعلیم کو بھیمکمل کرتا رھا.. آج یہ حال ھے کہ اس لڑکے نے تعلیم مکمل کرکے ملازمت کرلی ھے ' اس کو تنخواہ سے ساڑھے سات سو روپے مل جاتے ھیں.. اسی کے ساتھ ''شام کا کاروبار'' بھی بدستور جاری رکھے ھوئے ھے.. اپنے چھوٹے سے خاندان کے ساتھ اس کی زندگی بڑی عافیت کے ساتھ گزر رھی ھے.. اس کی محنت کی کمائی میں اللّٰہ نے اتنی برکت دی کہ اس نے اپنا آبائی مکان بھی ازسر نو بنوالیا.. سارے محلے والے اس کی عزت کرتے ھیں.. ماں باپ کی دعائیں اس کو الگ مل رھی ھیں.......مشکل حالات آدمی کے لئے ترقی کا زینہ بن سکتے ھیں بشرطیکہ مشکل حالات آدمی کو پست ھمت نہ کریں بلکہ اس کے اندر نیا عزم پیدا کرنےکا ذریعہ بن جائیں.....زندگی میں اصل اھمیت ھمیشہ صحیح آغاز کی ھوتی ھے.. اگر آدمی اتنے پیچھے سے اپنا سفر شروع کرنے پر راضی ھوجائے جہاں سے ھر قدم اٹھانا آگے بڑھنا ھو تو کوئی بھی چیز اس کو کامیابی تک پہنچنے سے روک نہیں سکتی.....ترقی کا زینہ چڑھنے کے لئے آغاز پہلی سیڑھی سے ھی کرنا ھوتا ھے تبھی انسان کامیابی کی بلندیوں تک پہنچ پاتا ھے

KhUsHi
10-14-2014, 10:09 AM
Nice sharing

BDunc
10-15-2014, 02:40 PM
Nice...

intelligent086
11-09-2014, 11:46 PM
شام کا وقت تھا.. بارہ سال کا بچہ اپنے گھر میں داخل ھوا.. اس کو بھوک لگ رھی تھی.. وہ اس امید میں تیز تیز چل کر آرھا تھا کہ گھر پہنچ کر کھانا مل جائے گا لیکن کھانا مانگا تو جواب ملا.. ''اس وقت گھر میں کھانے کے لئے کچھ نہیں ھے.....ماں کا جواب سن کر بچے کو بڑا صدمہ ھوا....بچے کا باپ ایک غریب آدمی تھا.. وہ محنت کرکے معمولی کمائی کرتا تھا.. روزانہ کمانا اور روزانہ دکان سے سامان لاکر پیٹ بھرنا ' یہ اس کی زندگی تھی.. تاھم ایسا بھی ھوتا کہ کسی دن کوئی کمائی نہ ھوتی اور باپ خالی ھاتھ گھر وآپس آتا.. یہ ان کے لئے فاقہ کا دن ھوتا تھا....مجھے بھوک لگ رھی ھے اور میرے گھر میں کھانے کو کچھ نہیں ھے..'' وہ چپ ھو کر سوچتا رھا.. اس کے بعد بولا.. ''کیا تمہارے پاس ۲۵ پیسے بھی نہیں ھیں....ماں نے بتایا کہ ۲۵ پیسے اس کے پاس موجود ھیں.. اچھا تو لاوٴ ۲۵ پیسے مجھے دے دو
بچے نے اپنی ماں سے ۲۵ پیسے لے لئے.. اس کے بعد اس نے ایک بالٹی میں پانی بھرا ' دوگلاس لئے ' ۲۵ پیسے کا برف لے کر بالٹی میں ڈالا اور سیدھا سینما ھاوٴس پہنچا.. یہ گرمی کا زمانہ تھا جب کہ ھر آدمی پانی پینے کےلئے بیتاب رھتا ھے.. وھاں اس نے آواز لگا کر "ٹھنڈا پانی" بیچنا شروع کیا.. اس کا پانی تیزی سے بکنے لگا.. کئی لوگوں نے بچہ سمجھ کر زیادہ پیسے دئیے.. آخر میں جب وہ خالی بالٹی میں گلاس ڈال کر گھر پہنچا تو اس کے پاس پندرہ روپے ھوچکے تھے......اب وہ بچہ روزانہ ایسا ھی کرنے لگا.. دن کو وہ اسکول میں محنت سے پڑھتا اور شام کو پانی یا اور کوئی چیز بیچکر کمائی کرتا.. اسی طرح وہ دس سال تک کرتا رھا.. گھر کی ذمہ داری اٹھانے کے ساتھ ساتھ اپنی تعلیم کو بھیمکمل کرتا رھا.. آج یہ حال ھے کہ اس لڑکے نے تعلیم مکمل کرکے ملازمت کرلی ھے ' اس کو تنخواہ سے ساڑھے سات سو روپے مل جاتے ھیں.. اسی کے ساتھ ''شام کا کاروبار'' بھی بدستور جاری رکھے ھوئے ھے.. اپنے چھوٹے سے خاندان کے ساتھ اس کی زندگی بڑی عافیت کے ساتھ گزر رھی ھے.. اس کی محنت کی کمائی میں اللّٰہ نے اتنی برکت دی کہ اس نے اپنا آبائی مکان بھی ازسر نو بنوالیا.. سارے محلے والے اس کی عزت کرتے ھیں.. ماں باپ کی دعائیں اس کو الگ مل رھی ھیں.......مشکل حالات آدمی کے لئے ترقی کا زینہ بن سکتے ھیں بشرطیکہ مشکل حالات آدمی کو پست ھمت نہ کریں بلکہ اس کے اندر نیا عزم پیدا کرنےکا ذریعہ بن جائیں.....زندگی میں اصل اھمیت ھمیشہ صحیح آغاز کی ھوتی ھے.. اگر آدمی اتنے پیچھے سے اپنا سفر شروع کرنے پر راضی ھوجائے جہاں سے ھر قدم اٹھانا آگے بڑھنا ھو تو کوئی بھی چیز اس کو کامیابی تک پہنچنے سے روک نہیں سکتی.....ترقی کا زینہ چڑھنے کے لئے آغاز پہلی سیڑھی سے ھی کرنا ھوتا ھے تبھی انسان کامیابی کی بلندیوں تک پہنچ پاتا ھے



بہت عمدہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔