intelligent086
10-10-2014, 09:29 PM
09-10-2014
ویران درگاہ میں آواز
اک بڑی درگاہ تھی اور ہلکی ہلکی چاندنی
مسکراہٹ جیسے پیلے آدمی کی نعش کی
چلتے چلتے میں نے کوئی سرسراہٹ سی سنی
ہولے ہولے پاس آئی ایک آہٹ سی سنی
دور تک کچھ بھی نہ تھا معبد کے سایے کے سوا
میری اپنی چاپ سے ہی میرا دل ڈرنے لگا
خوف سے گھبرا کے میں نے ایک ٹھنڈی سانس لی
اُف خدا! یہ سانس جیسے اک قیامت بن گئی
دیر تک جیسے سفر کرتی ہے گنبد کی صدا
تھا اثر ایسا ہی کچھ اس میری آہِ سرد کا
صحن سارا سہمی سہمی آہٹوں سے بھر گیا
بڑھ رہا ہو چھپ کے جیسے دشمنوں کا قافلہ
’’کون ہے؟‘‘ میں اک عجب موجودگی سے ڈر گیا
جیسے کوئی تھا وہاں پر، پھر بھی وہ روپوش تھا
’’کون ہے؟‘‘ ۔۔ ’’کون ہے؟‘‘ ۔۔’’کون ہے؟‘‘
یوں جواب آتا رہا جیسے کوئی بے چین لَے
’’کیا کہاں کوئی نہیں ہے؟‘‘
میں نے پھر ڈر کر کہا
’’کوئی ہے ۔۔ کوئی نہیں ہے
کوئی ہے ۔۔ کوئی نہیں ہے۔۔‘‘
دیر تک ہوتا رہا
ویران درگاہ میں آواز
اک بڑی درگاہ تھی اور ہلکی ہلکی چاندنی
مسکراہٹ جیسے پیلے آدمی کی نعش کی
چلتے چلتے میں نے کوئی سرسراہٹ سی سنی
ہولے ہولے پاس آئی ایک آہٹ سی سنی
دور تک کچھ بھی نہ تھا معبد کے سایے کے سوا
میری اپنی چاپ سے ہی میرا دل ڈرنے لگا
خوف سے گھبرا کے میں نے ایک ٹھنڈی سانس لی
اُف خدا! یہ سانس جیسے اک قیامت بن گئی
دیر تک جیسے سفر کرتی ہے گنبد کی صدا
تھا اثر ایسا ہی کچھ اس میری آہِ سرد کا
صحن سارا سہمی سہمی آہٹوں سے بھر گیا
بڑھ رہا ہو چھپ کے جیسے دشمنوں کا قافلہ
’’کون ہے؟‘‘ میں اک عجب موجودگی سے ڈر گیا
جیسے کوئی تھا وہاں پر، پھر بھی وہ روپوش تھا
’’کون ہے؟‘‘ ۔۔ ’’کون ہے؟‘‘ ۔۔’’کون ہے؟‘‘
یوں جواب آتا رہا جیسے کوئی بے چین لَے
’’کیا کہاں کوئی نہیں ہے؟‘‘
میں نے پھر ڈر کر کہا
’’کوئی ہے ۔۔ کوئی نہیں ہے
کوئی ہے ۔۔ کوئی نہیں ہے۔۔‘‘
دیر تک ہوتا رہا