intelligent086
10-09-2014, 11:52 PM
گلیوں میں ایک دن
یوں تو کواڑ کھولنے آئی تھی کتنے زور سے
سارا مکان بھر گیا اس کی صدا کے شور سے
غصّے سے چہرہ سرخ تھا، آنکھیں غضب بنی ہوئی
جوشِ جہاں شکست سے پوری طرح تنی ہوئی
دیکھا جو مجھ کو سامنے تو مسکرا کے رہ گئی
سرخی وہ اشتعال کی حباب بن کے بہہ گئی
یوں تو کواڑ کھولنے آئی تھی کتنے زور سے
سارا مکان بھر گیا اس کی صدا کے شور سے
غصّے سے چہرہ سرخ تھا، آنکھیں غضب بنی ہوئی
جوشِ جہاں شکست سے پوری طرح تنی ہوئی
دیکھا جو مجھ کو سامنے تو مسکرا کے رہ گئی
سرخی وہ اشتعال کی حباب بن کے بہہ گئی