intelligent086
10-09-2014, 11:50 PM
آدھی رات کا شہر
شہر سارا سو چکا ہو اُس گھڑی دیکھو اسے
نیند میں گُم ہو چکا ہو، اُس گھڑی دیکھو اسے
اونچی اونچی کھڑکیوں میں دھیمی دھیمی روشنی
چور بن کر چھپ گئی ہے ہر مکاں میں تیرگی
حسن وحشی ہو چلا ہو اُس گھڑی دیکھو اسے
سانپ زہری ہو چلا ہو اُس گھڑی دیکھو اسے
شہر سارا سو چکا ہو اُس گھڑی دیکھو اسے
نیند میں گُم ہو چکا ہو، اُس گھڑی دیکھو اسے
اونچی اونچی کھڑکیوں میں دھیمی دھیمی روشنی
چور بن کر چھپ گئی ہے ہر مکاں میں تیرگی
حسن وحشی ہو چلا ہو اُس گھڑی دیکھو اسے
سانپ زہری ہو چلا ہو اُس گھڑی دیکھو اسے