PDA

View Full Version : ایک آسیبی رات



intelligent086
10-07-2014, 10:18 PM
ایک آسیبی رات
کافی دیر گزرنے پر بھی جب وہ گھر نہیں آئی
اور باہر کے آسمان پر کالا بادل کڑکا
تو میرا دل ایک نرالے اندیشے سے دھڑکا

لالٹین کو ہاتھ میں لے کر جب میں باہر نکلا
دروازے کے باہر ہی اک آسیب نے مجھ کو ٹوکا
آندھی اور طوفان نے آگے بڑھ کر رستہ روکا

تیز ہوا نے رو کے کہا ‘تم کہاں چلے ہو بھائی؟
یہ تو ایسی رات ہے جس میں زہر کی موج چھپی ہے
جی کو ڈرانے والی آوازوں کی فوج چھپی ہے‘

میں نے پاگل پن کی دھُن میں مُڑ کر بھی نہیں دیکھا
دل نے دیکھے تو ہیں ایسے لاکھوں کٹھن زمانے
وہ کیسے ان بھوتوں کی باتوں کو سچّا جانے

جوں ہی اچانک میری نظر کے سامنے بجلی چمکی
میں نے جیسے خواب میں دیکھا اک خونیں نظّارہ
جس نے میرے دل میں گہرے درد کا بھالا مارا
خون میں لت پت پڑی ہوئی تھی اک ننگی مہ پارہ

پھر گھایل چیخوں نے مل کر دہشت سی پھیلائی
رات کے عفریتوں کام لشکر مجھے ڈرانے آیا
دیکھ نہ سکنے والی شکلوں نے جی کو دہلایا

ہیبت ناک چڑیلوں نے ہنس ہنس کر تیر چلاۓ
سائیں سائیں کرتی ہوا نے خوف کے محل بناۓ

سارے تن کا زور لگا کر میں نے اُسے بلایا
’لیلیٰ!لیلیٰ! کہاں ہو تم، اب جلدی گھر آ جاؤ‘
’لیلیٰ!لیلیٰ! کہاں ہو تم؟
’لیلیٰ!لیلیٰ! کہاں ہو تم؟
عفریتوں نے میری صدا کو اسی طرح دہرایا

Dr Danish
09-18-2015, 09:54 PM
Umda inteKhab
sharing ka shukariya

intelligent086
09-19-2015, 01:50 AM
http://www.mobopk.com/images/pasandbohatbohatvyv.gif