intelligent086
10-07-2014, 10:15 PM
خزاں
ہوا کی آواز
خشک پتوں کی سرسراہٹ سے بھر گئی ہے
روش روش پر فتادہ پھولوں نے
لاکھوں نوحے جگا دیے ہیں
سلیٹی شامیں بلند پیڑوں پہ غُل مچاتے
سیاہ کوّوں کے قافلوں سے اٹی ہوئی ہیں
ہر ایک جانب خزاں کے قاصد لپک رہے ہیں
ہر ایک جانب خزاں کی آواز گونجتی ہے
ہر ایک بستی کشاکشِ مرگ و زندگی سے نڈھال ہو کر
مسافروں کو پکارتی ہے کہ ’آؤ
مجھ کو خزاں کے بے مہر تلخ احساس سے بچاؤ‘
ہوا کی آواز
خشک پتوں کی سرسراہٹ سے بھر گئی ہے
روش روش پر فتادہ پھولوں نے
لاکھوں نوحے جگا دیے ہیں
سلیٹی شامیں بلند پیڑوں پہ غُل مچاتے
سیاہ کوّوں کے قافلوں سے اٹی ہوئی ہیں
ہر ایک جانب خزاں کے قاصد لپک رہے ہیں
ہر ایک جانب خزاں کی آواز گونجتی ہے
ہر ایک بستی کشاکشِ مرگ و زندگی سے نڈھال ہو کر
مسافروں کو پکارتی ہے کہ ’آؤ
مجھ کو خزاں کے بے مہر تلخ احساس سے بچاؤ‘