PDA

View Full Version : ہم سادہ ہی ایسے تھے، کی یوں ہی پذیرائی



intelligent086
10-06-2014, 10:47 PM
غزل

ہم سادہ ہی ایسے تھے، کی یوں ہی پذیرائی

جس بار خزاں آئی، سمجھے کہ بہار آئی

آشوبِ نظر سے کی ہم نے چمن آرائی
جو شے بھی نظر آئی، گل رنگ نظر آئی

امیدِ تلطف میں رنجیدہ رہے دونوں
تو اور تری محفل، میں اور مری تنہائی

یک جان نہ ہو سکیے، انجان نہ بن سکیے
یوں ٹوٹ گئی دل میں شمشیرِ شناسائی

اس تن کی طرف دیکھو جو قتل گہِ دل ہے
کیا رکھا ہے مقتل میں، اے چشمِ تماشائی
٭٭٭



٭٭٭

Dr Danish
09-13-2015, 12:55 AM
غزل



ہم سادہ ہی ایسے تھے، کی یوں ہی پذیرائی

جس بار خزاں آئی، سمجھے کہ بہار آئی

آشوبِ نظر سے کی ہم نے چمن آرائی
جو شے بھی نظر آئی، گل رنگ نظر آئی

امیدِ تلطف میں رنجیدہ رہے دونوں
تو اور تری محفل، میں اور مری تنہائی

یک جان نہ ہو سکیے، انجان نہ بن سکیے
یوں ٹوٹ گئی دل میں شمشیرِ شناسائی

اس تن کی طرف دیکھو جو قتل گہِ دل ہے
کیا رکھا ہے مقتل میں، اے چشمِ تماشائی
٭٭٭



٭٭٭




Umda Intekhab
Sharing ka shkariya:)

intelligent086
09-13-2015, 02:57 AM
Umda Intekhab
Sharing ka shkariya:)


پسند اور خوب صورت آراء کا بہت بہت شکریہ