intelligent086
10-04-2014, 10:56 PM
تیرے چہرے سے عیاں ہے کوئی تیرے جیسا تجھ میں اک اور نہاں ہے کوئی تیرے جیسا
کشتِ نا دیدہ و بے آب ہے میرے جیسی
صورتِ ابر رواں ہے کوئی تیرے جیسا
تُو تو موجود ہے، پھر کون نہیں ہے موجود
ایسا لگتا ہے یہاں ہے کوئی تیرے جیسا
تیری آنکھوں سے چھلکتا ہے مرے عشق کا زہر
میرے سینے میں نشاں ہے کوئی تیرے جیسا
اب کہیں جا کے تو محسوس ہوا ہے مجھ کو
اب قریبِ رگِ جاں ہے کوئی تیرے جیسا
میں تجھے دیکھتا ہوں، دیر تلک سوچتا ہوں
ملنے والوں میں کہاں ہے کوئی تیرے جیسا
میرے دشمن میں تجھے قتل تو کر دوں لیکن
شہر میں کون جواں ہے کوئی تیرے جیسا
٭٭٭
کشتِ نا دیدہ و بے آب ہے میرے جیسی
صورتِ ابر رواں ہے کوئی تیرے جیسا
تُو تو موجود ہے، پھر کون نہیں ہے موجود
ایسا لگتا ہے یہاں ہے کوئی تیرے جیسا
تیری آنکھوں سے چھلکتا ہے مرے عشق کا زہر
میرے سینے میں نشاں ہے کوئی تیرے جیسا
اب کہیں جا کے تو محسوس ہوا ہے مجھ کو
اب قریبِ رگِ جاں ہے کوئی تیرے جیسا
میں تجھے دیکھتا ہوں، دیر تلک سوچتا ہوں
ملنے والوں میں کہاں ہے کوئی تیرے جیسا
میرے دشمن میں تجھے قتل تو کر دوں لیکن
شہر میں کون جواں ہے کوئی تیرے جیسا
٭٭٭