intelligent086
10-02-2014, 11:06 PM
نیا دُکھ
یہ دُکھ جو برف کا طوفان بن کے آیا ہے
پہاڑ والوں پہ کیسے عذاب لایا ہے
یہ زندہ رہنے کی خاطر ، اجازتوں کا دُکھ
بطور قرض کے حاصل ، محبتوں کا دُکھ
یہ غم کہ رات کی دہلیز اپنا گھر ہو گی
تمام عالمِ امکاں میں جب سحر ہو گی
یہ دُکھ کہ چھوڑ گئے انتہا پہ آ کر ساتھ
سیاہ ہاتھوں پہ تقدیر لکھنے والے ہاتھ
مسافرانِ شبِ غم ، اسیرِ دار ہُوئے
جو رہنما تھے ، بِکے او ر شہر یار ہُوئے
یہ دُکھ جو برف کا طوفان بن کے آیا ہے
پہاڑ والوں پہ کیسے عذاب لایا ہے
یہ زندہ رہنے کی خاطر ، اجازتوں کا دُکھ
بطور قرض کے حاصل ، محبتوں کا دُکھ
یہ غم کہ رات کی دہلیز اپنا گھر ہو گی
تمام عالمِ امکاں میں جب سحر ہو گی
یہ دُکھ کہ چھوڑ گئے انتہا پہ آ کر ساتھ
سیاہ ہاتھوں پہ تقدیر لکھنے والے ہاتھ
مسافرانِ شبِ غم ، اسیرِ دار ہُوئے
جو رہنما تھے ، بِکے او ر شہر یار ہُوئے