PDA

View Full Version : نوشی گیلانی



  1. بہ احتیاطِ عقیدت بہ چشمِ تر کہنا
  2. زمانے والوں سے چھُپ کے رونے کے دن نہیں ہیں
  3. اِک پشیمان سی حسرت مُجھے سوچتا ہے
  4. دُشمنِ جاں کئی قبیلے ہُوئے
  5. کُچھ بھی کر گزرنے میں دیر کِتنی لگتی ہے
  6. ہجر کی شب میں قید کرے یا صُبح وصَال میں رکھے
  7. کون روک سکتا ہے
  8. بند ہوتی کتابوں میں اُڑتی ہوئی تتلیاں ڈال 
  9. یہ میری عمر مرے ماہ و سال دے اُس کو
  10. پُوچھ لو پھُول سے کیا کرتی ہے
  11. کون بھنور میں ملّاحوں سے اب تکرار کرے گا
  12. منفرد سا کوئی پیدا وہ فن چاہتی ہے
  13. اب یہ بات مانی ہے
  14. حیرت
  15. ایک شعر مَیں بد دُعا تو نہیں دے رہی ہُوں اُس
  16. ورثہ
  17. بس اپنے ساتھ رہنا چاہتی ہوں
  18. نا دیدہ رفاقت میں
  19. اتنے سچّے کیوں ہوتے ہیں
  20. یہی نہیں کوئی طوفاں مِری تلاش میں ہے
  21. تجھ سے اب اور محّبت نہیں کی جا سکتی
  22. دل تھا کہ خُوش خیال تجھے دیکھ کر ہُوا
  23. ہر جانب ویرانی بھی ہو سکتی ہے
  24. چُپ نہ رہتے بیان ہو جاتے
  25. انحراف
  26. شامِ تنہائی میں
  27. جس طرح ماں کی دُعا ہوتی ہے
  28. مُجھے موت دے کہ حیات دے
  29. آئندہ کبھی اس سے محّبت نہیں کی جائے
  30. خامشی سے ہاری میں
  31. یہ نام ممکن نہیں رہے گا،مقام ممکن نہیں رہے 
  32. اندیشوں کے شہر میں رہنا پڑ جائے گا
  33. تُمھاری یاد کی دُنیا میں دن سے رات کروں
  34. عشق کرو تو یہ بھی سوچو عرض سوال سے پہلے
  35. یہ دل بھُلاتا نہیں ہے محبتیں اُس کی
  36. موت سے مُکر جائیں
  37. اب اپنے فیصلے پر خُود اُلجھنے کیوں لگی ہوں
  38. میں کن لوگوں میں ہوں کیا لکھ رہی ہُوں
  39. اَب کس سے کہیں اور کون سُنے جو حال تمُھارے ب&#
  40. گُریز شب سے سحر سے کلام رکھتے تھے
  41. بہت تاریک صحرا ہو گیا ہے
  42. تُمھیں خبر ہی نہیں کیسے سر بچایا ہے
  43. قبولیت کا گِلہ نہیں ہے
  44. لہُو تک آنکھ سے اَب بہہ لیا ہے
  45. حصارِ لفظ و بیاں میں گُم ہوں
  46. دل کی منزل اُس طرف ہے گھر کا رستہ اِس طرف
  47. محّبت یاد رکھتی ہے
  48. خواب
  49. ضمیرِ عالمِ انسانیت
  50. مُجھ کو رُسوا سرِ محفل تو نہ کروایا کرے
  51. یہ عُمر بھر کا سفر اور یہ رائیگانی تری
  52. ہمارے بس میں اگر اپنے فیصلے ہوتے
  53. جانے کیسے سنبھال کر رکھّے
  54. تہمتیں تو لگتی ہیں
  55. کُل اثاثہ تھا اِک دِیا لوگو
  56. کیا بتائیں کیوں دئیے د مساز نے
  57. ہجر سہنے کی غم شناسی کی
  58. محّبت کم نہیں ہو گی
  59. پلٹ کر پھر کبھی اُس نے پُکارا ہی نہیں ہے
  60. لُطف سو گواری میں
  61. وہ حرف حرف مِری رُوح مَیں اُترتا گیا
  62. عُمر رائیگاں کر دی تب یہ بات مانی ہے
  63. بشارت
  64. تُم سے کُچھ نہیں کہنا
  65. آخری خواہش
  66. میں تو ایک قدم چل کر ہی رُوح تلک تھک جاتی ہوں
  67. میری آنکھوں کو سُوجھتا ہی نہیں
  68. بے نام اُلجھن
  69. اشک اپنی آنکھوں سے خُود بھی ہم چھُپائیں گے
  70. لفظ بھی کوئی اس کا ساتھ نہ دیتا تھا
  71. یہ گئے دنوں کا ملال ہے
  72. بدن کی سرزمین پر تو حکمران اور ہے
  73. کوئی نظم ایسی لکھوں کبھی
  74. حقیقتوں کا تصّور محال لگتا ہے
  75. ہر اِک لمحہ نیا اِک امتحاں ہے
  76. راستوں میں رہے نہ گھر میں رہے
  77. وہ تیرگی تھی لفظوں کو راستہ نہ ملا
  78. دل پر ہوتے جبر ابھی دیکھے ہی نہیں ہیں
  79. سوچ رہے ہیں صبح تلک اِک بار بھی آنکھ نہیں جھ&#
  80. قریب تھا تو کسے فُرصت محبّت تھی
  81. آج دیکھو زمیں کے سینے پر
  82. خیال و خواب کے منظر سجانا چاہتا ہے
  83. روشنیوں کے سارے منظر جھُوٹے لگتے ہیں
  84. محّبت میں کہیں کم ہو گیا ہے
  85. اِک چادر سخن ہی بچا کر نکل چلیں
  86. مرقدِ عشق پہ اَب اور نہ رویا جائے
  87. ہجر کی شب میں قید کرے یا صُبحِ وصال میں رکھے
  88. خرچ اِتنا بھی نہ کر مُجھ کو زمانے کیلئے
  89. LOng Distance Call
  90. ابھی امید کا دامن ہمارے ہاتھ سے چھوٹا نہیں 
  91. الجھن
  92. Alam e MohabbaT Mein
  93. چاھے دل کے ہاتھوں میں