PDA

View Full Version : نصیر الدین نصیر



  1. جسے پہلو میں رہ کر درد حاصل ہو نہیں سکتا
  2. یہ زمانہ یہ دور کچھ بھی نہیں
  3. وہ تو بس وعدۂ دیدار سے بہلانا تھا
  4. کوئی جائے طور پہ کس لئے کہاں اب وہ خوش نظری ر&
  5. دل خون ہو تو کیوں کر نہ لہو آنکھ سے برسے
  6. اٹھے نہ تھے ابھی ہم حالِ دل سنانے کو
  7. نہ کرشمہ قوسِ قزح سے کم ، نہ کشش ہلال کے خم سے
  8. نکل گئے ہیں خرد کی حدوں سے دیوانے
  9. مری نظر سے مکمل بہار گزری ہے
  10. دل کی دھڑکن کہ جاں سے آتی ہے
  11. کوئی اِس دشتِ وفا میں نہ چلا میرے بعد
  12. دین سے دور ، نہ مذہب سے الگ بیٹھا ہوں
  13. بہت کچھ ہم نے دیکھا دیکھنے کو
  14. غمِ ہجراں کی ترے پاس دوا ہے کہ نہیں
  15. ہم کسی کا گِلا نہیں کرتے
  16. وفا ہو کر ، جفا ہو کر ، حیا ہو کر ، ادا ہو کر
  17. ہنس دئیے چمن میں گُل ، کس لئے خدا جانے
  18. تابشِ حسن سے یہ رنگ ہے میخانے کا
  19. مئے کشی کے ساتھ لطفِ رقصِ پیمانہ الگ
  20. آنا جانا تو ہے واعظ! مرے کاشانے تک
  21. لاکھ ڈھونڈا مگر نہیں ملتا
  22. ان سے ہر وقت مری آنکھ لڑی رہتی ہے
  23. راہوں سے تری گزر رہا ہوں
  24. آغوشِ جنو ں میں جا رہا ہوں
  25. دل تمہاری طرف سے صاف کیا
  26. جان پیاری تھی ، مگر جان سے پیارے تم تھے
  27. پھرا کر اپنے رخ کو پھیر میں چلمن کے بیٹھے ہی&#
  28. جگمگانے لگی بام و در چاندنی
  29. یہ بزمِ بتا ں ہے نظاروں کی دنیا
  30. شبِ فراق نہ تم آ سکے نہ موت آئی
  31. اب تو کہتے ہیں کہ جا ! میری نظر سے دور ہو
  32. کر دیا قتل تو میّت بھی اٹھا تے جاتے
  33. چارہ سازو ! کیوں دوا کرتے ہو، مر جانے بھی دو
  34. یہ کس کو لوگ لیے جا رہے ہیں کاندھوں پر
  35. ہم تو جینے کے لیے مرتے ہیں ان پر ہر دم
  36. یہ ممکن ہے ترے کوچے میں رہ کر جان سے جائیں
  37. فرقت میں تو مرنا بھی گوارا نہیں مجھ کو
  38. میں چراغِ ناتواں ہوں، کوئی دم کا میہماں ہو
  39. چلے بھی آئیے ! کل کا کچھ اعتبار نہیں
  40. کفن بھی ہو گا مرا پاک صاف اور نیا
  41. تا دمِ زیست شکایت رہے آہوں سے نصیر
  42. عدم کو لے کے چلا ہوں نصیر داغِ فراق
  43. مر ہی جائیں جو ہم کو مرنا ہے
  44. رکھ دو جو اپنے ہاتھو ں سے میّت اتار کے
  45. ہمیں اٹھانے کو آئے وہ فتنۂ محشر
  46. رند مِل مِل کے گلے روئے تھے پیمانے سے
  47. اب اس کے بعد چمن جانے یا صبا جانے
  48. سب پہ احسان ہے ساقی ترے میخانے کا
  49. یہ کہ کہ کر پلا دی مجھ کو میخانے میں ساقی نے
  50. نہیں تھے وہ ، تو میخانہ تھا سُونا، جام ویرا
  51. پھر آپ جام لیے آرہے ہیں میری طرف
  52. کل نصیر ایک جام کا ملنا ہمیں دشوار تھا
  53. ٹوٹتا ہے نشّہ ، اے پیرِ مغاں ! اک جام دے
  54. ساقیِ ء کوثر و تسنیم سے نسبت ہے نصیر
  55. آج ساقی پلا شیخ کو بھی
  56. شرابِ ارغوانی چاہتا ہوں
  57. میکشوں سے نہ الجھ اے واعظ !
  58. یوں تبسم ہے ان کے ہونٹوں پر
  59. بادۂ ناب کا کیا ہے وہ تو پی ہی لیں گے
  60. پی تو لیتے ہیں حضرتِ واعظ
  61. اے ساقیِ میخانہ ! عنایت کی نظر ہو
  62. ملی تو دیدۂ ساقی سے ، تشنگی تو مِٹی
  63. پیالہ ہاتھ میں لینا ہی میگساری ہے
  64. مئے یقیناً حرام ہے ، زاہد !
  65. نہ وہ محفل ، نہ وہ ساقی، نہ وہ ساغر، نہ وہ باد
  66. سرِ میخانہ کوئی پارسا اب تک نہیں آیا
  67. پلائے گا ساقی تو پینی پڑے گی
  68. ترے بغیر کبھی مئے کا نام تک نہ لیا
  69. نظر میں بھی نہیں اب گھومتا پیمانہ برسوں سے
  70. خرد اٹھا نہ سکی پھر کوئی بھی ہنگامہ
  71. تیرے صدقے اب نہیں ساقی مجھے کوئی گلہ
  72. تو اگر رکھے گا ساقی ہم سے پیمانہ الگ
  73. مئے کے چھینٹوں سے ابھی پیاس بجھے گی زاہد !
  74. ساقیِ بزم ! پلا ، دیر نہ کر
  75. ساقی نہ ہو نصیر ! تو ویراں ہے میکدہ
  76. تمھارا حسن جسے لے اڑی تھی انگڑائی
  77. تمام میکدہ سراب ہو گیا جس سے
  78. زاہد نے چھلکتا ہوا ساغر نہیں دیکھا
  79. پی لیں جو کبھی شیخ تو پی پی کے پکاریں
  80. شرمندہ ہو نہ جائے کہیں شامِ میکدہ
  81. مئے کشی لازم نہیں ہے بزمِ ساقی میں نصیر
  82. جنابِ شیخ کی در پردہ رندی کا بھی کیا کہنا
  83. لگا دی تہمتِ بادہ کشی ا ن پر بھی واعظ نے
  84. گفتگو شیشہ و ساغر کی عبث ہے ساقی !
  85. جمالِ بادہ و ساغر میں ہیں رموز بہت
  86. دیر بوتل کے اٹھانے میں لگے گی کچھ نہ کچھ
  87. میکدے میں آنے والو ! میکدہ مت چھوڑنا
  88. اشعار