- اشعار (1 replies)
- میکدے میں آنے والو ! میکدہ مت چھوڑنا (1 replies)
- دیر بوتل کے اٹھانے میں لگے گی کچھ نہ کچھ (1 replies)
- جمالِ بادہ و ساغر میں ہیں رموز بہت (1 replies)
- گفتگو شیشہ و ساغر کی عبث ہے ساقی ! (1 replies)
- لگا دی تہمتِ بادہ کشی ا ن پر بھی واعظ نے (1 replies)
- جنابِ شیخ کی در پردہ رندی کا بھی کیا کہنا (1 replies)
- مئے کشی لازم نہیں ہے بزمِ ساقی میں نصیر (1 replies)
- شرمندہ ہو نہ جائے کہیں شامِ میکدہ (1 replies)
- پی لیں جو کبھی شیخ تو پی پی کے پکاریں (1 replies)
- زاہد نے چھلکتا ہوا ساغر نہیں دیکھا (0 replies)
- تمام میکدہ سراب ہو گیا جس سے (0 replies)
- تمھارا حسن جسے لے اڑی تھی انگڑائی (0 replies)
- ساقی نہ ہو نصیر ! تو ویراں ہے میکدہ (0 replies)
- ساقیِ بزم ! پلا ، دیر نہ کر (0 replies)
- مئے کے چھینٹوں سے ابھی پیاس بجھے گی زاہد ! (0 replies)
- تو اگر رکھے گا ساقی ہم سے پیمانہ الگ (0 replies)
- تیرے صدقے اب نہیں ساقی مجھے کوئی گلہ (0 replies)
- خرد اٹھا نہ سکی پھر کوئی بھی ہنگامہ (0 replies)
- نظر میں بھی نہیں اب گھومتا پیمانہ برسوں سے (0 replies)
- ترے بغیر کبھی مئے کا نام تک نہ لیا (0 replies)
- پلائے گا ساقی تو پینی پڑے گی (0 replies)
- سرِ میخانہ کوئی پارسا اب تک نہیں آیا (0 replies)
- نہ وہ محفل ، نہ وہ ساقی، نہ وہ ساغر، نہ وہ باد (0 replies)
- مئے یقیناً حرام ہے ، زاہد ! (0 replies)
- پیالہ ہاتھ میں لینا ہی میگساری ہے (0 replies)
- ملی تو دیدۂ ساقی سے ، تشنگی تو مِٹی (0 replies)
- اے ساقیِ میخانہ ! عنایت کی نظر ہو (0 replies)
- پی تو لیتے ہیں حضرتِ واعظ (0 replies)
- بادۂ ناب کا کیا ہے وہ تو پی ہی لیں گے (0 replies)
- یوں تبسم ہے ان کے ہونٹوں پر (0 replies)
- میکشوں سے نہ الجھ اے واعظ ! (0 replies)
- شرابِ ارغوانی چاہتا ہوں (0 replies)
- آج ساقی پلا شیخ کو بھی (0 replies)
- ساقیِ ء کوثر و تسنیم سے نسبت ہے نصیر (0 replies)
- ٹوٹتا ہے نشّہ ، اے پیرِ مغاں ! اک جام دے (0 replies)
- کل نصیر ایک جام کا ملنا ہمیں دشوار تھا (0 replies)
- پھر آپ جام لیے آرہے ہیں میری طرف (0 replies)
- نہیں تھے وہ ، تو میخانہ تھا سُونا، جام ویرا (0 replies)
- یہ کہ کہ کر پلا دی مجھ کو میخانے میں ساقی نے (0 replies)
- سب پہ احسان ہے ساقی ترے میخانے کا (0 replies)
- اب اس کے بعد چمن جانے یا صبا جانے (0 replies)
- رند مِل مِل کے گلے روئے تھے پیمانے سے (0 replies)
- ہمیں اٹھانے کو آئے وہ فتنۂ محشر (0 replies)
- رکھ دو جو اپنے ہاتھو ں سے میّت اتار کے (0 replies)
- مر ہی جائیں جو ہم کو مرنا ہے (0 replies)
- عدم کو لے کے چلا ہوں نصیر داغِ فراق (0 replies)
- تا دمِ زیست شکایت رہے آہوں سے نصیر (0 replies)
- کفن بھی ہو گا مرا پاک صاف اور نیا (0 replies)
- چلے بھی آئیے ! کل کا کچھ اعتبار نہیں (0 replies)
- میں چراغِ ناتواں ہوں، کوئی دم کا میہماں ہو (0 replies)
- فرقت میں تو مرنا بھی گوارا نہیں مجھ کو (0 replies)
- یہ ممکن ہے ترے کوچے میں رہ کر جان سے جائیں (0 replies)
- ہم تو جینے کے لیے مرتے ہیں ان پر ہر دم (0 replies)
- یہ کس کو لوگ لیے جا رہے ہیں کاندھوں پر (0 replies)
- چارہ سازو ! کیوں دوا کرتے ہو، مر جانے بھی دو (0 replies)
- کر دیا قتل تو میّت بھی اٹھا تے جاتے (0 replies)
- اب تو کہتے ہیں کہ جا ! میری نظر سے دور ہو (0 replies)
- شبِ فراق نہ تم آ سکے نہ موت آئی (0 replies)
- یہ بزمِ بتا ں ہے نظاروں کی دنیا (0 replies)
- جگمگانے لگی بام و در چاندنی (0 replies)
- پھرا کر اپنے رخ کو پھیر میں چلمن کے بیٹھے ہی (0 replies)
- جان پیاری تھی ، مگر جان سے پیارے تم تھے (0 replies)
- دل تمہاری طرف سے صاف کیا (0 replies)
- آغوشِ جنو ں میں جا رہا ہوں (0 replies)
- راہوں سے تری گزر رہا ہوں (0 replies)
- ان سے ہر وقت مری آنکھ لڑی رہتی ہے (0 replies)
- لاکھ ڈھونڈا مگر نہیں ملتا (0 replies)
- آنا جانا تو ہے واعظ! مرے کاشانے تک (0 replies)
- مئے کشی کے ساتھ لطفِ رقصِ پیمانہ الگ (0 replies)
- تابشِ حسن سے یہ رنگ ہے میخانے کا (0 replies)
- ہنس دئیے چمن میں گُل ، کس لئے خدا جانے (0 replies)
- وفا ہو کر ، جفا ہو کر ، حیا ہو کر ، ادا ہو کر (0 replies)
- ہم کسی کا گِلا نہیں کرتے (0 replies)
- غمِ ہجراں کی ترے پاس دوا ہے کہ نہیں (0 replies)
- بہت کچھ ہم نے دیکھا دیکھنے کو (0 replies)
- دین سے دور ، نہ مذہب سے الگ بیٹھا ہوں (0 replies)
- کوئی اِس دشتِ وفا میں نہ چلا میرے بعد (0 replies)
- دل کی دھڑکن کہ جاں سے آتی ہے (0 replies)
- مری نظر سے مکمل بہار گزری ہے (0 replies)
- نکل گئے ہیں خرد کی حدوں سے دیوانے (0 replies)
- نہ کرشمہ قوسِ قزح سے کم ، نہ کشش ہلال کے خم سے (0 replies)
- اٹھے نہ تھے ابھی ہم حالِ دل سنانے کو (0 replies)
- دل خون ہو تو کیوں کر نہ لہو آنکھ سے برسے (0 replies)
- کوئی جائے طور پہ کس لئے کہاں اب وہ خوش نظری ر& (0 replies)
- وہ تو بس وعدۂ دیدار سے بہلانا تھا (0 replies)
- یہ زمانہ یہ دور کچھ بھی نہیں (0 replies)
- جسے پہلو میں رہ کر درد حاصل ہو نہیں سکتا (0 replies)