- Mir Taqi Mir (2 replies)
- ہم اسیروں کو بھلا کیا جو بہار آئی نسیم (4 replies)
- لگنے کے لیے دل کے چھڑکا تھا نمک میں نے (4 replies)
- کیا ہے خوں مرا پامال یہ سرخی نہ چھُوٹے گی (4 replies)
- گزری مدام اس کی جوانانِ مست میں (4 replies)
- بیٹھا ہوں جوں غبار ضعیف اب وگرنہ میں (4 replies)
- کرتے ہیں گفتگو سحر اُٹھ کر صبا سے ہم (4 replies)
- نہ پھر رکھیں گے تیری رہ میں پا ہم (4 replies)
- حذَر کہ آہ جگر تفتگاں بلا ہے گرم (4 replies)
- گرچہ آوارہ جوں صبا ہیں ہم (4 replies)
- اگر راہ میں اُس کی رکھا ہے گام (2 replies)
- کرتے نہیں دُوری سے اب اُس کی باک ہم (2 replies)
- جانا کہ شغل رکھتے ہو تیر و کماں سے تم (2 replies)
- آئے تو ہو طبیاں تدبیر گر کرو تم (2 replies)
- کیا بلبلِ اسیر ہے بے بال و پر کہ ہم (2 replies)
- کیا کہوں کیا رکھتے تھے تجھ سے ترے بیمار چشم (2 replies)
- مَندا ہے اختلاط کا بازار آج کل (2 replies)
- سیر کر عندلیب کا احوال (2 replies)
- جانیں ہیں فرشِ رہ تری مت ہال ہال چل (2 replies)
- کیسا چمن اسیری میں کس کو اُدھر خیال (2 replies)
- گل کی جفا بھی جانی دیکھی وفائے بلبل (2 replies)
- فصلِ خزاں میں سیر جو کی ہم نے جائے گُل (2 replies)
- بن جو کچھ بن سکے جوانی میں (2 replies)
- آزردگی یہ چھوڑ قفس ہم سے نہ جاسکے (2 replies)
- خَزَف سے لے کے دیکھا دُرِّ تر تک (2 replies)
- میرے قفس کو لے تو چلو باغباں تلک (2 replies)
- دست و پا مارے وقتِ بسمل تک (2 replies)
- شوق ہے تو ہے اُس کا گھر نزدیک (2 replies)
- بالیں پہ میری آوے گا تُو گھر سے جب تلک (2 replies)
- میرؔ گم کردہ چمن زمزمہ پرواز ہے ایک (2 replies)
- زنہار وفا ہو نہ سکی یار سے اب تک (2 replies)
- اب وہ نہیں کہ شورش رہتی تھی آسماں تک (2 replies)
- آسودگی جو چاہے تُو مرنے پہ دل کو رکھ (2 replies)
- آج کل کاہے کو بتلاتے ہو گستاخی معاف (2 replies)
- درد ہی خود ہے خود دوا ہے عشق (2 replies)
- جو دیکھو مرے شعرِ تر کی طرف (2 replies)
- ٹک کان ہی رکھا کرو فریاد کی طرف (2 replies)
- ہم اور تیری گلی سے سفر دروغ دروغ (2 replies)
- سب سے آئینہ نمط رکھتے ہیں خوباں اختلاط (2 replies)
- پان تو لیتا جا فقیروں کے (2 replies)
- ہر جزر و مد سے دست و بغل اُٹھتے ہیں خروش (2 replies)
- مر گیا میں ملا نہ یار افسوس (2 replies)
- کیوں کے نکلا جائے بحرِ غم سے مجھ بیدل کے پاس (2 replies)
- حرماں تو دیکھ پھول بکھیرے تھی کل صبا (2 replies)
- خبط کرتا نہیں کنارہ ہنوز (2 replies)
- مجھ کو پوچھا بھی نہ یہ کون ہے غم ناک ہنوز (2 replies)
- مر گیا میں پہ مرے باقی ہیں آثار ہنوز (2 replies)
- ہوتا نہیں ہے باب اجابت کا وا ہنوز (2 replies)
- زخمِ دروں سے میرے نہ ٹک بے خبر رہو (5 replies)
- جھوٹے بھی پوچھتے نہیں ٹک حال آن کر (2 replies)
- پشتِ پا ماری بسکہ دنیا پر (2 replies)
- ہم بھی پھرتے ہیں یک حشَم لے کر (2 replies)
- میرے سنگِ مزار پر فرہاد (7 replies)
- قفس تو یاں سے گئے پر مدام ہے صیاد (9 replies)
- اے گلِ نو دمیدہ کے مانند (7 replies)
- نہ پڑھا خط کو یا پڑھا قاصد (7 replies)
- ہوں رہ گزر میں تیرے ہر نقشِ پا ہے شاہد (7 replies)
- ہونے لگا گزار غمِ یار بے طرح (5 replies)
- کر نہ تاخیر تُو اک شب کی ملاقات کے بیچ (5 replies)
- فائدہ مصر میں یوسف رہے زنداں کے بیچ (5 replies)
- کاش اٹھیں ہم بھی گنہ گاروں کے بیچ (6 replies)
- آئے ہیں میرؔ منھ کو بنائے خفا سے آج (5 replies)
- کیا کہیں اپنی اُس کی شب کی بات (5 replies)
- جی میں ہے یادِ رخ و زلفِ سیہ فام بہت (5 replies)
- جیتا ہی نہیں ہو جسے آزارِ محبت (6 replies)
- آنکھوں پہ تھے پارۂ جگر رات (2 replies)
- سب ہوئے نادم پئے تدبیر ہو جاناں سمیت (2 replies)
- روزانہ ملوں یار سے یا شب ہو ملاقات (2 replies)
- دیکھ خورشید تجھ کو اے محبوب (2 replies)
- کس کی مسجد کیسے بت خانے کہاں کے شیخ و شاب (2 replies)
- اب وہ نہیں کہ آنکھیں تھیں پُر آب روز و شب (2 replies)
- رکھتا ہے ہم سے وعدہ ملنے کا یار ہر شب (2 replies)
- آہ سحر نے سوزشِ دل کو مٹا دیا (2 replies)
- سینہ دشنوں سے چاک تا نہ ہوا (2 replies)
- کیا کہیے کہ خوباں نے اب ہم میں ہے کیا رکھا (2 replies)
- یار عجب طرح نگہ کر گیا (2 replies)
- کام میرا بھی ترے غم میں کہوں ہو جائے گا (2 replies)
- گلہ نہیں ہے ہمیں اپنی جاں گدازی کا (2 replies)
- آہ کے تئیں دلِ حیران و خفا کو سونپا (2 replies)
- ترے عشق میں آگے سودا ہوا تھا (2 replies)
- کس شام سے اُٹھا تھا مرے دل میں درد سا (2 replies)
- ٹک بھی نہ مڑ کے میری طرف تُو نے کی نگاہ (2 replies)
- آیا تھا خانقہ میں وہ نور دیدگاں کا (2 replies)
- کام پل میں مرا تمام کیا (2 replies)
- مجھے زنہار خوش آتا نہیں کعبے کا ہمسایا (2 replies)
- مغاں مجھ مست بن پھر خندۂ ساغر نہ ہووے گا (2 replies)
- برقع اُٹھا تھا رُخ سے مرے بد گمان کا (2 replies)
- دل عشق کا ہمیشہ حریفِ نبرد تھا (2 replies)
- تجھ سے ہر آن مرے پاس کا آنا ہی گیا (2 replies)
- نئی طرزوں سے مے خانے میں رنگِ مے جھلکتا تھا (2 replies)
- جو اس شور سے میرؔ روتا رہے گا (2 replies)
- غلط ہے عشق میں اے ابوالہوس اندیشہ راحت کا (2 replies)
- آنکھوں میں جی مرا ہے اِدھر پار دیکھنا (0 replies)
- سرِ دورِ فلک بھی دیکھوں اپنے روبرو ٹوٹا (2 replies)
- بھیجا تھا اس کے پاس سو میرے وطن گیا (2 replies)
- سنگ مجھ بہ جاں قبول اس کے عوض ہزار بار (2 replies)
- کثرتِ داغ سے دل رشکِ گلستاں نہ ہوا (2 replies)
- کیا دن تھے وے کہ یاں بھی دلِ آرمیدہ تھا (2 replies)
- جدا جو پہلو سے وہ دلبرِ یگانہ ہوا (2 replies)
- کل چمن میں گُل و سمن دیکھا (2 replies)
- یہ عشقِ بے محابا کس کو امان دے گا (2 replies)
- جی اپنا میں نے تیرے لیے خوار ہو دیا (2 replies)
- کب مصیبت زدہ دل مائلِ آزار نہ تھا (2 replies)
- تیرا رخِ مخطّط قرآن ہے ہمارا (2 replies)
- ہوتا ہے یاں جہاں میں ہر روز و شب تماشا (2 replies)
- دل جو زیرِ غبار اکثر تھا (2 replies)
- وہ آئنہ رخسار دمِ باز پس آیا (2 replies)
- دامانِ کوہ میں جو میں دھاڑ مار رویا (2 replies)
- یہ جاگنا ہمارا دیکھا تو خواب نکلا (2 replies)
- چوری میں دل کی وہ ہنر کر گیا (2 replies)
- غم رہا جب تک کہ دم میں دم رہا (2 replies)
- دیر و حرم سے گزرے اب دل ہے گھر ہمارا (2 replies)
- دل پہنچا ہلاکی کو نپٹ کھینچ کسالا (2 replies)
- کب تلک یہ ستم اُٹھائیے گا (2 replies)
- آیا جو سیلِ عشق سب اسباب لے گیا (2 replies)
- پیغامِ غم جگر کا گلزار تک نہ پہنچا (2 replies)
- کل شبِ ہجراں تھی لب پر نالہ بیمارانہ تھا (2 replies)
- فلک کا منہ نہیں اس فتنے کے اٹھانے کا (2 replies)
- میں بھی دنیا میں ہوں اک نالہ پریشاں یک جا (2 replies)
- ہے حال جائے گریہ جانِ پُر آرزو کا (2 replies)
- پھر شب نہ لطف تھا نہ وہ مجلس میں نور تھا (2 replies)
- بھلا ہو گا کچھ اک احوال اس سے یا برا ہو گا (2 replies)
- ہم عشق میں نہ جانا غم ہی سدا رہے گا (2 replies)
- اب دیکھیے تو واں نہیں سایہ درخت کا (2 replies)
- کیا عجب پل میں اگر ترک ہو اُس سے جاں کا (2 replies)
- بارہا گور دل جھکا لایا (2 replies)
- یہ حسرت ہے مروں اُس میں لیے لبریز پیمانا (2 replies)
- نقاش دیکھ تو میں کیا نقشِ یار کھینچا (2 replies)
- نہ پوچھ خوابِ زلیخا نے کیا خیال لیا (4 replies)
- اشک آنکھوں میں کب نہیں آتا (4 replies)
- کب تک تو امتحاں میں مجھ سے جدا رہے گا (3 replies)
- محبت کا جب زورِ بازار ہو گا (3 replies)
- ہاتھ سے تیرے اگر میں ناتواں مارا گیا (3 replies)
- کچھ نہ دیکھا پھر بجز اک شعلۂ پُر پیج و تاب (3 replies)
- بے کسانہ جی گرفتاری سے شیون میں رہا (3 replies)
- غمزے نے اُس کے چوری میں دل کی ہنر کیا (3 replies)
- راہِ دور عشق ہے روتا ہے کیا (3 replies)
- مہر کی تجھ سے توقع تھی ستم گر نکلا (3 replies)
- راہِ دور عشق ہے روتا ہے کیا (3 replies)
- سحَر کہ عید میں دورِ سبو تھا (3 replies)
- گلیوں میں اب تلک تو مذکور ہے ہمارا (3 replies)
- ادھر آ کر شکار افگن ہمارا (3 replies)
- گُل میں اُس کی سی جو بو آئی تو آیا نہ گیا (3 replies)
- دل کے تئیں آتشِ ہجراں سے بچایا نہ گیا (3 replies)
- جیتے جی کوچۂ دل دار سے جایا نہ گیا (3 replies)
- موا میں سجدے میں پر نقش میرا بار رہا (3 replies)
- دل و دماغ ہے اب کس کو زندگانی کا (3 replies)
- دکھ اب فراق کا ہم سے سہا نہیں جاتا (2 replies)
- تابہ مقدور انتظار کیا (3 replies)
- سمجھے تھے میرؔ ہم کہ یہ ناسور کم ہوا (3 replies)
- پھوٹا کیے پیالے لنڈھتا پھرا قرابا (3 replies)
- خواہ مجھ سے لڑ گیا اب خواہ مجھ سے مل گیا (3 replies)
- کیا مرے آنے پہ تو اے بتِ مغرور گیا (3 replies)
- عالم میں کوئی دل کا خریدار نہ پایا (3 replies)
- اے دوست کوئی مجھ سا رسوا نہ ہوا ہو گا (3 replies)
- یادِ ایام کہ یاں ترکِ شکیبائی تھا (3 replies)
- غم اس کو ساری رات سنایا تو کیا ہوا (3 replies)
- ایسا ترا رہ گزر نہ ہو گا (3 replies)
- اُس کا خرام دیکھ کے جایا نہ جائے گا (3 replies)
- رہے خیال تنک ہم بھی رُو سیاہوں کا (3 replies)
- مہر کی تجھ سے توقع تھی ستم گر نکلا (3 replies)
- کئی دن سلوک وداع کا مرے در پئے دلِ زار تھا (3 replies)
- دل سے شوقِ رخِ نکو نہ گیا (3 replies)
- گزرا بنائے چرخ سے نالہ پگاہ کا (3 replies)
- یوں نکلے ہے فلک ایدھر سے ناز کناں جو جانے تو (3 replies)
- سنا ہے حال ترے کشتگاں بچاروں کا (6 replies)
- ہم خستہ دل ہیں تجھ سے بھی نازک مزاج تر (3 replies)
- تیر جو اس کمان سے نکلا (3 replies)
- خوبی کا اس کی بسکہ طلب گار ہو گیا (3 replies)
- ایسی گلی اک شہرِ اسلام نہیں رکھتا (3 replies)
- مت ہو دشمن اے فلک مجھ پائمالِ راہ کا (3 replies)
- کیا کہوں کیسا ستم غفلت میں مجھ سے ہو گیا (3 replies)
- اے تو کہ یاں سے عاقبتِ کار جائے گا (2 replies)
- مفت آبروئے زاہدِ علامہ لے گیا (2 replies)
- گل کو محبوب ہم قیاس کیا (2 replies)
- کیا طرح ہے آشنا گاہے گہے نا آشنا (3 replies)
- دل میں بھرا ز بسکہ خیالِ شراب تھا (3 replies)
- شب درد و غم سے عرصہ مرے جی پہ تنگ تھا (3 replies)
- سیر کے قابل ہے دل صد پارہ اُس نخچیر کا (2 replies)
- شکوہ کروں میں کب تک اُس اپنے مہرباں کا (2 replies)
- ہمارے آگے ترا جب کسو نے نام لیا (3 replies)
- اُس گل زمیں سے اب تک اُگتے ہیں سرو جس جا (2 replies)
- مانندِ شمعِ مجلس شب اشک بار پایا (2 replies)
- اُس فریبندہ کو نہ سمجھے آہ (2 replies)
- مر رہتے جو گُل بِن تو سارا یہ خلل جاتا (3 replies)
- گل شرم سے بہ جائے گا گلشن میں ہو کر آب سا (3 replies)
- فرہاد ہاتھ تیشے پہ ٹک رہ کے ڈالتا (3 replies)
- آگے جمالِ یار کے معذور ہو گیا (3 replies)
- جب جنوں سے ہمیں توسل تھا (3 replies)
- حالِ دل میرؔ کا رو رو کے سب اے ماہ سنا (3 replies)
- دل بہم پہنچا بدن میں تب سے سارا تن جلا (3 replies)
- بے تاب جی کو دیکھا دل کو کباب دیکھا (3 replies)
- وہ اک روش سے کھولے ہوئے بال ہو گیا (3 replies)
- جس سر کو غرور آج ہے یاں تاج وری کا (3 replies)
- تا گور کے اوپر وہ گل اندام نہ آیا (3 replies)
- دیکھے گا جو تجھ رُو کو سو حیران رہے گا (3 replies)
- شبِ ہجر میں کم تظلم کیا (3 replies)
- چمن میں گل نے جو کل دعویِ جمال کیا (3 replies)
- الٹی ہو گئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کی (3 replies)
- اس عہد میں الہی محبت کو کیا ہوا (3 replies)
- جامۂ مستیِ عشق اپنا مگر کم گھیر تھا (3 replies)
- نکلے ہے چشمہ جو کوئی جوش زناں پانی کا (3 replies)
- کیا میں بھی پریشانیِ خاطر سے قریں تھا (3 replies)
- تھا مستعار حسن سے اُس کے جو نور تھا (3 replies)