- Na kehta tha
- Yaad ho na ho
- Gunah mera
- Wo ae
- Uljha hai
- Qehr hai
- ہم جان فدا کرتے ، گر وعدہ وفا ہوتا
- محشر میں پاس کیوں دمِ فریاد آگیا
- دکھاتے آئينہ ہو اور مجھ ميں جان نہيں
- دل ميں اس شوخ کے جو راہ نہ کي
- ہر غنچہ لب سے عشق کا اظہار ہے غلط
- جلتا ہوں ہجر شاہد و ياد شراب ميں
- ميں نے تم کو دل ديا، تم نے مجھے رسوا کيا
- نہ کٹتي ہم سے شب جدائي کي
- قہر ہے موت ہے قضا ہے عشق
- وصل کي شب شام سے ميں سو گيا
- وہ جو ہم ميں تم قرار تھا تمہيں ياد ہو کہ نہ يا
- کچھ اپنے ہی نصیب کی خوبی تھی بعد مرگ
- رحم اس نے کب کیا تھا کہ اب یاد آگیا
- تم بھی رہنے لگے خفا صاحب
- اس تلخیِ حسرت پر، کیا چاشنیِ الفت
- يہ ہم سمجھ چکے گر تو نہيں تو جان نہيں
- اے شبِ ہجر تیرا کالا مُنہ
- ٹھہری ہے کہ ٹھہرائیں گے، زنجیر سے دل کو
- ميں نے تم سے کيا کيا، اور تم نے مجھے سے کيا کي
- کر تے ہيں مجھ سے دعوي الفت وہ کيا کريں
- آخری وقت میں کیا خاک مسلماں ہوں گے
- صنم آخر خدا نہیں ہوتا
- کر تے ہيں مجھ سے دعوي الفت وہ کيا کريں
- فلک کا حال نہ ہو کیا مرے جگر کا سا
- آیا جو زلزلہ کبھی کروٹ بدل گیا
- نہ کیوں کر مطلعِ دیواں ہو مطلع مہرِ وحدت کا
- شوقِ ثواب نے مجھے ڈالا عذاب میں
- اچھا تو دردِ عشق کا بیمار کم ہوا
- خدا کی یاد دلاتے تھے نزع میں احباب
- دیدہء حیراں نے تماشا کیا
- مومن ایسا بھی کوئی دشمنِ ایماں ہوگا
- گر وہاں بھی یہ خموشی اثر افغاں ہوگا