PDA

View Full Version : شکیل بدایونی



  1. باعثِ ننگِ محّبت کی پذیرائی ہے
  2. کچھ جو انہیں مجھ سے حجاب آ گیا
  3. دنیا کی راویات سے بیگانہ نہیں ہوں
  4. ساقی نظر سے پنہاں ، شیشے تہی تہی سے
  5. اب وہ خود محوِ علاج دردِ پنہاں ہو گئے
  6. خانۂ اُمید بے نور و ضیا ہونے کو ہے
  7. زبانِ فطرت سے ان دنوں میں نئے نئے راز سن رہا &
  8. جب کبھی ہم ترے کوچے سے گزر جاتے ہیں
  9. جینے والے قضا سے ڈرتے ہیں
  10. اُن کی تصویر کو دیکھ کر
  11. مُجھے بھُول جا
  12. ہر جذبۂ غم کی تلخی میں اک مستی پنہاں دیکھیں &#
  13. نظروں پہ ستم دل پہ جفا ہو کر رہے گی
  14. بجا ترکِ وفا کی کوششیں لیکن تعجب ہے
  15. ہوئی اک عُمر ترکِ التجا کو
  16. توڑ کے سحر یادِ گزشتہ جشنِ بہاراں کیوں نہ ک
  17. ان کے بغیر ہم جو گلستاں میں آ گئے
  18. سکون و صبر کا اُمید وار ہے اب تک
  19. راہبر کی نہ فکر منزل کی
  20. اب تو خوشی کا غم ہے ، نہ غم کی خوشی مجھے
  21. ابھی جذبۂ شوق کامل نہیں ہے
  22. حقیقتِ غمِ اُلفت چھپا رہا ہوں میں
  23. اے قافلۂ شوق مرے دِل سے گزر جا
  24. رازِ وفائے ناز پھر دل کو بتا گیا کوئی
  25. مرے ہم نفس، مرے ہم نوا، مجھے دوست بن کے دغا ن&
  26. وہ ایک نظر کی جنبش سے سب دل کی بستی لُوٹ گیا
  27. وہ گرمی بزم عشق گئی وہ مہر و وفا کے گیت گئے
  28. پھر دل سرِ راہ عشق و وفا بے جرات و بے اسلوب گی
  29. پُر کیف بہاریں آ نہ سکیں ، پر لطف نظارے ہو نہ