- Daagh Dehlvi (To jo Allah ka mehboob hua khoob hua)
- Biography
- یہاں بھی تو وہاں بھی تو زمیں میں تیری فلک تی
- تو جو اللہ کا محبوب ہوا خوب ہوا
- یا رب ہے بخش دینا بندے کو کام تیرا
- ہماری آنکھوں نے بھی تماشا عجب عجب انتخاب د
- خواب میں بھی نہ کسی شب وہ ستم گر آیا
- اب دل ہے مقام بے کسی کا
- کس نے کہا کہ داغ وفا دار مرگیا
- دیکھو جو مسکراکے تم آغوش نقش پا
- یہ قول کسی کا ہے کہ میں کچھ نہیں کہتا
- آئینہ تصویر کا تیرے نہ لے کر رکھ دیا
- کیا ذوق ہے کہ شوق ہے سو مرتبہ دیکھوں
- محبت میں کرے کیا کچھ کسی سے ہو نہیں سکتا
- لے چلا جان مری روٹھ کے جانا تیرا
- دل کے نالوں سے جگر دکھنے لگا
- بت کو بت اور خدا کو جو خدا کہتے ہیں
- ستم ہی کرنا جفا ہی کرنا نگاہ الفت کبھی نہ کر
- خاطر سے یا لحاظ سے میں مان تو گیا
- کعبے کی سمت جا کے مرا دھیان پھر گیا
- غضب کیا تیرے وعدے کا اعتبار کیا
- زباں ہلاؤ تو ہو جائے فیصلہ دل کا
- بنتی ہے بری کبھی جو دل پر
- تمھارے خط میں نیا اک سلام کس کا تھا
- عجب اپنا حال ہوتا، جو وصال یار ہوتا
- حضرت دل آپ ہیں جس دھیان میں
- عذر آنے میں بھی ہے اور بلاتے بھی نہیں
- دل میں ہے غم و رنج و الم ۔ حرص و ہوا بند
- جہاں تیرے جلوہ سے معمور نکلا
- وہ زمانہ نظر نہیں آتا
- کعبے کی ہے ہوس کبھی کوئے بتاں کی ہے
- مانندِ گل ہیں میرے جگر میں چراغِ داغ
- ناروا کہیے ناسزا کہیے
- ساز، یہ کینہ ساز کیا جانیں
- لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے
- کیوں چراتے ہو دیکھ کر آنکھیں
- ناوک و نیشتر تری پلکیں
- دیکھتا جا ادھر او قہر سے ڈرنے والے
- اچھی صورت پہ غضب ٹوٹ کے آنا دل کا
- سبق ایسا پڑھا دیا تو نے
- ہائے دو دل جو کبھی مل کے جدا ہوتے ہیں
- تو نے کی غیر سے کل میری بُرائی کیوں کر
- دنیا میں آدمی کو مصیبت کہاں نہیں
- گر ہو سلوک کرنا انسان کر کے بھولے
- حسن کی تم پر حکومت ہو گئی
- یہ قول کسی کا ہے کہ میں کچھ نہیںکہتا
- مہرباں ہو کے جب ملیں گے آپ
- ستم ہے کرنا جفا ہے کرنا نگاہ الفت کبھی نہ کر
- تم کو کیا ہر کسی سے ملنا تھا
- سبب کھلا یہ ہمیں اُن کے منہ چھپانے کا
- بھنویں تنتی ہیں، خنجر ہاتھ میں ہے، تَن کے ب
- تو ہے مشہور دل آزار یہ کیا
- دل میں قمر کے جب سے ملی ہے اسے جگہ
- اب خدا چاہے تو منصب بھی ہو ، جاگیر بھی ہو
- میں دُور ہوں تو روحِ سخن مجھ سے