- ہوائے دورِ مئے خوش گوار راہ میں ہے
- تا صبح نیند آئی نہ دم بھر تمام رات
- مرے دل کو شوقِ فغاں نہیں، مرے لب تک آتی دعا ن&
- آئے بہار جائے خزاں ہو چمن درست
- طریقِ عشق میں مارا پڑا ، جو دل بھٹکا
- فریبِ حُسن سے گبرو مسلماں کا چلن بگڑا
- حشر کو بھی دیکھنے کا اُسکے ارماں رہ گیا
- ہے جب سے دستِ یار میں ساغر شراب کا
- سُن تو سہی جہاں میں ہے تیرا فسانہ کیا
- یار کو میں نے مجھے یار نے سونے نہ دیا
- یہ آرزو تھی تجھے گُل کے رُو برُو کرتے
- محبت سے بنا لیتے ہیں اپنا دوست دشمن کو
- خوشا وہ دل کہ ہو جس دل میں آرزو تیری
- کوئی عشق میں مُجھ سے افزوں نہ نکلا
- دہن پر ہیں ان کے گماں کیسے کیسے
- چمن میں شب کو جو وہ شوخ بے نقاب آیا
- بیمار عشق و رنج و محن سے نکل گیا
- ہوتا ہے سوز عشق سے جل جل کر دل تمام
- شب برات جو زلف سیاہ یار ہوئی
- غزل جو ہم سے وہ محبوب نکتہ دان سنتا
- گستاخ بہت شمع سے پروانہ ہوا ہے
- معشوق نہیں کوئی حسیں تم سے زیادہ
- تری زلفوں نے بل کھایا تو ہوتا
- چاندنی میں جب تجھے یاد اے مہِ تاباں کیا
- پیری نے قد راست کو اپنے نگوں کیا
- وحشت ِ دل نے کیا ہے وہ بیاباں پیدا
- روز ِ مولود سے، ساتھ اپنے ہوا، غم پیدا
- شب وصل تھی، چاندنی کا سماں تھا