- Jon Elia (3 replies)
- اور پھر بند ہی یہ باب کیا (4 replies)
- بَھلا میں پوچھتا اس سے تو کیسے (5 replies)
- ہر چیز بدل گئی یہاں تو (5 replies)
- کیا عجب تھا کہ کوئی اور تماشہ کرتے (5 replies)
- دُکھ ہیں اور میں ہوں (6 replies)
- آگ کی طرح اپنی انچ میں گم (5 replies)
- آپ کی تلخ نوائی کی ضرورت ہی نہیں (4 replies)
- چڑھ گیا سانس جھک گئیں نظریں (4 replies)
- تم زمانے سے لڑ نہیں سکتیں (4 replies)
- دور نظروں سے خلوتِ دل میں (3 replies)
- ان کے سانچہ میں نہ ڈھلو (4 replies)
- میرا میری ذات میں سودا ہوا (3 replies)
- وقت درماں پذیر تھا ہی نہیں (3 replies)
- دل کا دیارِ خواب میں ، دور تلک گُزر رہا (3 replies)
- نہ پوچھ اس کی جو اپنے اندر چُھپا (3 replies)
- وہ نہیں تھا میری طبیعت کا (3 replies)
- روح پیاسی کہاں سے آتی ہے (3 replies)
- اک قدم بھی نہیں بڑھوں گا میں (3 replies)
- تیرے بدن کی جدائی بہت ستاتی ہے (3 replies)
- جب تری جان ہو گئی ہو گی (3 replies)
- اس سے ملنے کی آرزو کی ہے (3 replies)
- کتنے عیش اڑاتے ہوں گے کتنے اتراتے ہوں گے (3 replies)
- ہم میں کچھ دلدار تھے ، ہم کون تھے ، ہم کون تھے (3 replies)
- اجنبی شہر ، اجنبی بازار (3 replies)
- ہو اک خیال جو دیوانہ وار دل میں رہے (3 replies)
- مر گئے جون ! مر گئے مرے دن (3 replies)
- تھی یک نگاہِ شوق مری تازگی رُبا (3 replies)
- خلوتِ ناز اور آئینہ (3 replies)
- بے فصل اشاروں سے ہوا خونِ جنوں کا (3 replies)
- مجھ کو خود پر بڑا بھروسہ تھا (3 replies)
- ہر خراشِ نفس ، لکھے جاؤں (3 replies)
- تم میرا دکھ بانٹ رہی ہو اور میں دل میں شرمند (3 replies)
- دھُند چھائی ہوئی ہے جھیلوں پر (3 replies)
- ہے ضرورت بہت توجّہ کی (3 replies)
- خود سے ہم اک نفس ہلے بھی کہاں (3 replies)
- بے قراری سی بے قراری ہے (3 replies)
- ایک سایہ میرا مسیحا تھا (3 replies)
- رنگ بادِ صبا میں بھرتا ہے (3 replies)
- بیمار پڑوں تو پوچھیو مت (3 replies)
- مر چکا ہے دل مگر زندہ ہوں میں (3 replies)
- بے یک نگاہ بے شوق بھی، اندازہ ہے، سو ہے (3 replies)
- دل کو اک بات کہہ سنانی ہے (3 replies)
- ہم رہے پر نہیں رہے آباد (3 replies)
- دل نے وفا کے نام پر کارِ وفا نہیں کیا (3 replies)
- گاہے گاہے بس اب یہی ہو کیا (3 replies)
- لہو روتے نہ اگر ہم دمِ رخصت یاراں (3 replies)
- جو رعنائی نگاہوں کے لئے فردوسِ جلوہ ہے (3 replies)
- کیا ہو گئیں اپنی وعدہ گاہیں (3 replies)
- راتیں سچی ہیں، دن جھوٹے ہیں (2 replies)
- عمر گزرے گی امتحان میں کیا (3 replies)
- اے صبح! میں اب کہاں رہا ہوں (3 replies)
- حالتِ حال کے سبب، حالتِ حال ہی گئی (3 replies)
- بزم سے جب نگار اٹھتا ہے (3 replies)
- کسی سے عہد و پیماں کر نہ رہیو (3 replies)
- ہے فصیلیں اٹھا رہا مجھ میں (3 replies)
- ہم کو سودا تھا سر کے مان میں تھے (3 replies)
- اِک ہنر ہے جو کر گیا ہوں میں (3 replies)
- دریچہ ہائے خیال (3 replies)
- اس رائیگانی میں (3 replies)
- معمول (3 replies)
- عشق پیچاں کی صندل پر جانے کس دن بیل چڑھے (3 replies)
- میں تو نڈھال ہو گیا ، ہم تو نڈھال ہو گئے (3 replies)
- میری عقل و ہوش کی سب حالتیں (3 replies)
- ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیں (3 replies)
- سینہ دہک رہا ہو تو کیا چُپ رہے کوئی (3 replies)
- نیا اک ربط پیدا کیوں کریں ہم (5 replies)
- شہر میں اگ لگانے کے لئے نکلے ہیں (3 replies)
- تمہارا فیصلہ جاناں (3 replies)
- تا کجا (3 replies)
- ہم بصد ناز دل و جاں میں بسائے بھی گئے (3 replies)
- تم مری آخری محبت ہو (3 replies)
- تمہارے اور میرے درمیاں (3 replies)
- تمثیل (3 replies)
- زہرِ ناب کا دن (3 replies)
- انگارے (3 replies)
- تم مجھے بتاؤ تو۔۔۔۔ (3 replies)
- بے ساز و ساماں (2 replies)
- فارہہ (2 replies)
- نشۂ ناز نے بے حال کیا ہے تم کو (5 replies)
- بات ہی کب کسی کی مانی ہے (3 replies)
- عجب تھا اس کی دلداری کا انداز (2 replies)
- کسی حال میں نہیں ہوں کوئی حال اب نہیں ہے (4 replies)
- ہونے کا دھوکا ہی تھا (2 replies)
- آپ اپنا غبار تھے ہم تو (3 replies)
- راس آ نہیں سکا کوئی بھی پیمان الوداع (3 replies)
- یاد آنا کوئی ضروری تھا (3 replies)
- تو کیا اب نیند بھی آنے لگی ہے (3 replies)
- تم اُن میں سے ہو جو یاں فتح مند ٹھہرے ہیں (3 replies)
- مُجھ کو خود سے جُدا نہ ہونے دو (3 replies)
- ہم کو ہر گز نہیں خدا منظور (3 replies)
- کہاں جا کے دنیا کو ڈالوں بَھلا (3 replies)
- جانِ جاں تجھ کو اب تری خاطر (3 replies)
- جہل واعظ کا اُس کو راس آئے (3 replies)
- دلیلوں سے اسے قائل کیا تھا (3 replies)
- مجھ کو شبِ وجود میں تابشِ خواب چاہیے (3 replies)
- دل جو ہے آگ لگا دوں اس کو (3 replies)
- بے انتہائی شیوہ ہمارا سدا سے ہے (3 replies)
- آدمی وقت پر گیا ہوگا (4 replies)
- جب تری خواہش کے بادل چھٹ گئے (3 replies)
- میں دل کی شراب پی رہا ہوں (4 replies)
- وہ اہلِ حال جو خود رفتگی میں آئے تھے (3 replies)
- دل میں ہے میرے کئی چہروں کی یاد (4 replies)
- کر لیا خود کو جو تنہا میں نے (4 replies)
- خواب کے رنگ دل و جاں میں سجائے بھی گئے (3 replies)
- دل جو اک جائے تھی دنیا ہوئی آباد اس میں (3 replies)
- گھر سے ہم گھر تلک گئے ہوں گے (3 replies)
- کہ رُوٹھے ہو کبھی اور منانے لگتے ہو (3 replies)
- کبھی کبھی تو بہت یاد آنے لگتے ہو (3 replies)
- تم سے جانم عاشقی کی جائے گی (3 replies)
- ہیں سبھی سے جن کی گہری یاریاں (3 replies)
- تجھ بدن پر ہم نے جانیں واریاں (3 replies)
- ہے عجب حال یہ زمانے کا (3 replies)
- خود میں ہی گزر کے تھک گیا ہوں (3 replies)
- غم ہے بے ماجرا کئی دن سے (3 replies)
- ہیں موسم رنگ کے کتنے گنوائے، میں نہیں گِنت (3 replies)
- ہر دھڑکن ہیجانی تھی ہر خاموشی طوفانی تھی (3 replies)
- کب پتا یار کو ہم اپنے لکھا کرتے ہیں (3 replies)
- عیشِ اُمید ہی سے خطرہ ہے (3 replies)
- تری مرہم نگاہی اے مسیحا (3 replies)
- چلو بادِ بہاری جا رہی ہے (3 replies)
- نہیں نباہی خوشی سے غمی کو چھوڑ دیا (3 replies)
- عجب حالت ہماری ہو گئی ہے (3 replies)
- دل گماں تھا گمانیاں تھے ہم (3 replies)
- اک دل ہے جو جو ہر لمحہ جلانے کے لیے ہے (3 replies)
- آ کہ جہانِ بے خبراں میں بے خبرانہ رقص کریں (3 replies)
- دل سے اب رسم و راہ کی جائے (3 replies)
- خود مست ہوں خود سے آ ملا ہوں (3 replies)
- بڑا احسان ہم فرما رہے ہیں (3 replies)
- ایک ہی بار بار ہے ، اماں ہاں (3 replies)
- جبر پُر اختیار ہے ، اماں ہاں (3 replies)
- دل کتنا آباد ہوا جب دید کے گھر برباد ہوئے (3 replies)
- شام تک میری بے کلی ہے شراب (3 replies)
- یہاں تو کوئی مَن چلا ہی نہیں (3 replies)
- دل کی تکلیف کم نہیں کرتے (3 replies)
- رہن سرشاریِ فضا کے ہیں (3 replies)
- بخشش ہوا یقین۔۔گماں بے لباس ہے (3 replies)
- کوئی گماں بھی نہیں درمیاں گماں ہے یہی (3 replies)
- کون سے شوق کِس ہوس کا نہیں (3 replies)
- نہ رہا دل نہ داستاں دل کی (3 replies)
- گماں کی اک پریشاں منظری ہے (3 replies)
- گِلے سے باز آیا جا رہا ہے (3 replies)
- شہر بہ شہر کر سفر زادِ سفر لیے بغیر (3 replies)
- حال خوش تذکرہ نگاروں کا (3 replies)
- وہ خیالِ مُحال کِس کا تھا (3 replies)
- دل سے ہے بہت گریز پا تو (3 replies)
- وہ صبا اس کے بِن جو آئی تھی (3 replies)
- خون تھوکے گی زندگی کب تک (3 replies)
- میں نہ ٹھہروں نہ جان تُو ٹھہرے (3 replies)
- یاد اُسے انتہائی کرتے ہیں (3 replies)
- ٹھہروں نہ گلی میں تری وحشت نے کہا تھا (3 replies)
- سر پر اک سچ مچ کی تلوار آئے تو (3 replies)
- جب ہم کہیں نہ ہوں گے تب شہر بھر میں ہوں گے (3 replies)
- کیا یہ آفت نہیں عذاب نہیں (3 replies)
- سرِ صحرا حباب بیچے ہیں (3 replies)
- کوئے جاناں میں اور کیا مانگو (3 replies)
- حواس میں تو نہ تھے پھر بھی کیا نہ کر آئے (3 replies)
- ذکر بھی اس سے کیا بَھلا میرا (3 replies)
- جُز گماں اور تھا ہی کیا میرا (3 replies)
- عذابِ ہجر بڑھا لوں اگر اجازت ہو (3 replies)
- شام تھی اور برگ و گُل شَل تھے مگر صبا بھی تھی (3 replies)
- گزراں ہے گزرتے رہتے ہیں (3 replies)
- تم سے بھی اب تو جا چُکا ہوں میں (3 replies)
- تشنگی نے سراب ہی لکھا (3 replies)
- مجھ کو تو گِر کے مرنا ہے (3 replies)
- زخمِ اُمید بھر گیا کب کا (3 replies)
- خود سے رشتے رہے کہاں اُن کے (3 replies)
- اپنی منزل کا راستہ بھیجو (3 replies)
- اُس نے ہم کو گناہ میں رکھا (3 replies)
- کب اس کا وصال چاہیے تھا (3 replies)
- کب اس کا وصال چاہیے تھا (3 replies)
- کیا یقین اور کیا گماں چُپ رہ (3 replies)
- فرقت میں وصلت برپا ہے۔۔اللہ ہُو کے باڑے می (3 replies)
- اب کسی سے مرا حساب نہیں (3 replies)
- اے کوئے یار تیرے زمانے گزر گئے (3 replies)
- ایک گماں کا حال ہے اور فقط گماں میں ہے (3 replies)
- میں اور خود سے تجھ کو چھپاؤں گا ، یعنی میں (3 replies)
- نئی خواہش رچائی جا رہی ہے (3 replies)
- تشنہ کامی کی سزا دو تو مزا آ جائے (3 replies)
- تمھارا ہجر منا لوں اگر اجازت ہو (3 replies)
- وہ جو کیا کچھ نہ کرنے والے تھے (3 replies)
- ذکر بھی اس سے کیا خلاء میرا (3 replies)
- تیری قیمت گھٹائی جا رہی ہے (3 replies)
- زخمِ امید بھر گیا کب کا (3 replies)
- عجب اک طور جو ہم ایجاد رکھیں (2 replies)
- اب کسی سے میرا حساب نہیں (3 replies)
- سب چلے جاؤ مجھ میں تاب نہیں (3 replies)
- کام کی بات میں نے کی ہی نہیں (3 replies)
- ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ (3 replies)
- تعارف۔۔۔۔۔۔۔ (0 replies)