PDA

View Full Version : جگر مراد آبادی



  1. تعارف۔۔۔۔
  2. جگر مراد آبادی
  3. نیاز و ناز کے جھگڑے مٹائے جاتے ہیں
  4. نیاز عاشقی کو ہم ناز کے قابل سمجھتے ہیں
  5. کچھ اس ادا سے آج وہ پہلو نشیں رہے
  6. اب کہاں زمانے میں دوسرا جواب اُن کا
  7. مقاماتِ اربابِ جاں اور بھی ہیں
  8. درد بڑھ کر فغاں نہ ہو جائے
  9. کسی صورت نمودِ سوز پہچانی نہیں جاتی
  10. طبیعت ان دنوں بیگانۂ غم ہوتی جاتی ہے
  11. دنیا کے ستم یاد نہ اپنی ہی وفا یاد
  12. ہمیں معلوم ہے، ہم سے سنو محشر میںکیا ہو گا
  13. یہ مصرع کاش نقشِ ہر در و دیوار ہو جائے
  14. وہ حسنِ کافر اللہ اکبر
  15. زندگی ہے مگر پرائی ہے
  16. پرائے ہاتھوں میں جینے کی ہوس کیا؟
  17. وہ کافر آشنا ، نا آشنا یوں بھی ہے اور یوں بھی
  18. جہلِ خرد نے دن یہ دکھائے
  19. نہ راہزن، نہ کسی رہنما نے لوٹ لیا
  20. نہ تاب مستی، نہ ہوش ہستی، کہ شکر نعمت ادا کر&#
  21. پیوست دل میں جب ترا تیرِ نظر ہوا
  22. کثرت میں بھی وحدت کا تماشا نظر آیا
  23. تیرا تصور شب ہمہ شب
  24. مجھے ہلاک فریب مجاز رہنے دے
  25. ہزاروں قربتوں پر یوں مرا مہجور ہو جانا
  26. تری خوشی سے اگر غم میں بھی خوشی نہ ہوئی
  27. ستم کوشیاں ہیں، ستم کاریاں ہیں
  28. آدمی آدمی سے ملتا ہے
  29. اوس پڑے بہار پر، آگ لگے کنار میں
  30. جھی سے ابتدا ہے، تو ہی اک دن انتہا ہو گا
  31. تو بھی او نا آشنائے درد دل
  32. رند جو مجھ کو سمجھتے ہیں، انہیں ہوش نہیں
  33. شمشیر حسن و عشق کا بسمل بنا دیا
  34. محبت کی محبت تک ہی جو دنیا سمجھتے ہیں
  35. مدت میں وہ پھر تازہ ملاقات کا عالم
  36. نوید بخشش عصیاں سے شرمسار نہ کر
  37. نہ راہ زن، نہ کسی رہنما نے لوٹ لیا
  38. کس نظر سے آج وہ دیکھا کیا
  39. ایک رنگیں نقاب نے مارا
  40. کام آخر جذبۂ بے اختیار آ ہی گیا
  41. ملا کے آنکھ نہ محرومِ ناز رہنے دے
  42. وہ کب کے آئے بھی اور گئے بھی ، نظر میں اب تک سم
  43. سن تو اے دل یہ برہمی کیا ہے؟
  44. زخم وہ دل پہ لگا ہے کہ دکھائے نہ بنے
  45. اگر شامل نہ درپردہ کسی کی آرزُو ہوتی
  46. وہ جو روٹھیں یوں منانا چاہیے
  47. یادش بخیر! جب وہ تصور میں آ گیا
  48. دل بہلنے کی شبِ غم یہی صورت ہو گی
  49. محبت میں جگر گزرے ہیں ایسے بھی مقام اکثر
  50. جب کبھی چھیڑا جنوں نے دیدۂ خوں بار کو
  51. کسی نے پھر نہ سنا درد کے فسانے کو
  52. یہ مزا تھا، خلد میں بھی نہ مجھے قرار ہوتا
  53. دل میں کِسی کے راہ کیے جا رہا ہوں میں
  54. م کو مٹا سکے ، یہ زمانے میں دم نہیں
  55. غم سے چھوٹوں ، تو ادھر دیکھوں میں
  56. لالہ و گل کو دیکھتے کیا یہ بہار دیکھ کر
  57. میرا جو حال ہو سو ہو، برقِ نظر گرائے جا
  58. خود آشیاں کو آگ لگا دی بہار میں
  59. خود ہوئی گم ، ہمیں بھی کھو بیٹھی
  60. اس قدر رحم مرے حال پہ فرمائیں آپ
  61. دامن پہ نظر کی تو گریباں نہیں دیکھا
  62. مرا دل سراپا قلق ہو گیا
  63. جو دلوں کو فتح کر لے، وہی فاتح زمانہ
  64. نہ اب مسکرانے کو جی چاہتا ہے
  65. اشکوں کی آرزوئیں آنکھوں کی التجائیں
  66. میں دُور ہوں تو روئے سخن مجھ سے کس لئے
  67. ہم سے پوچھ اے ناصح دل گرفتگی اُن کی
  68. خوشا درسِ غیرت ، زہے عشقِ تنہا