PDA

View Full Version : بہادر شاہ ظفر



  1. Na raha wo rung
  2. Umr taweel
  3. Yaar mein
  4. Na thi
  5. Kije na dus mein
  6. آشنا ہو تو آشنا سمجھے
  7. جو جو گلاں سردی دوتاں وِچ اے دل جانی ڑا
  8. کاٹتے دن ہیں جو ہم باعث غم گن گن کے
  9. آگے پہنچاتےتھے واں تک خط وپیغام کو دوست
  10. لگتا نہیں ہے جی مرا اُجڑے دیار میں
  11. ہمارے آپ خفا ہو کے کیا مکاں سے گئے
  12. جا کہیو ان سے نسیمِ سحر! میرا چین گیا، میری ن&
  13. کہاں تک چُپ رہوں چپکے رہنے سے کچھ نہیں ہوتا
  14. اس جہاں میں آکے ہم کیا کر چلے
  15. یا مجھے افسرِ شاہانہ بنایا ہوتا
  16. پان کھا کر نہ رقیبوں سے کیا کر باتیں
  17. تو بستر راحت پہ نہ سوتا کوئی ہوتا
  18. تیرا گر ناخن پا تیرا مائل دھو کے پی جاتا
  19. کہوں کیا رنگ اس گل کا اہا ہا ہا اہا ہا ہا
  20. نہیں عشق میں اس کا تو رنج ہمیں، کہ قرار و شکی&
  21. پس مرگ میرے مزار پر جو دیا کسی نے جلا دیا
  22. بات کرنی مجھے مشکِل کبھی ایسی تو نہ تھی
  23. ہم نے دُنیا میں آ کے کیا دیکھا ؟؟
  24. ایک تیرا داغ ہم لے کر چلے
  25. آنکھ اپنی بن گئی ہے آئنہ دیدار کا
  26. اشک کا قطرہ فقط کیا صاف گوہر سا بنا
  27. وہ ہوئی سرکش یہ ہوئی برہم پیچ کے اوپر پیچ پڑ&#
  28. کوئی اور اس کو سوا تیرے نہ بھایا ہو گا
  29. دے گا وہ حرص و ہوس کو نہ کبھی دل میں جگہ
  30. خط و رخ اس سیمبر کا سیہ ایسا سفید ایسا
  31. اس در پہ جو سر بار کے روتا کوئی ہوتا
  32. ڈالے ہوئے گردن جو مرا نامہ بر آیا
  33. اٹھا دے پردہ نہیں، پردہ میں اٹھا دوں گا
  34. ہے تو انسان خاک کا پتلا
  35. آیا نہ اگر نامہ و پیغام کسی کا
  36. ہاں فرو سوز دل اک دم نہ ہوا پر نہ ہوا
  37. نہ پوچھو دل کہاں پہنچا کسی کو کیا کہیں پہنچ
  38. ہر ستم اس کا نیا اس کا ہے ہر پیار نیا
  39. مژدہ اے دل کہ مرے پاس وہ یارا دے گا
  40. کسی نے اس کو سمجھایا تو ہوتا
  41. دولت سے عشق کی مراہر قطرہ سرشک
  42. مقدور کس کو حمد خدائے جلیل کا
  43. قصیدہ نعتیہ
  44. Bahadur Shah Zafar
  45. ﮨﻢ ﻧﮯ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺁ ﮐﮯ ﮐﯿﺎ ﺩﯾﮑﮭﺎ